غسل: فرض اور سنت طریقہ
.jpeg)
غسل: فرض اور سنت طریقہ اسلام میں جسمانی پاکیزگی کو بہت اہمیت دی گئی ہے، اور اسی سلسلے میں "غسل" یعنی پورے بدن کو پاک پانی سے دھونا ایک اہم عبادت ہے۔ غسل صرف جسمانی صفائی کا عمل نہیں بلکہ روحانی پاکیزگی کا ذریعہ بھی ہے۔ اس مضمون میں ہم غسل کے فرض حصے اور سنت طریقہ کو آسان انداز میں بیان کریں گے۔ 🔹 غسل کب فرض ہوتا ہے ؟ غسل بعض مخصوص حالات میں فرض ہو جاتا ہے۔ درج ذیل مواقع پر غسل کرنا فرض ہے: 1. جنابت (احتلام یا ہمبستری کے بعد) 2. حیض (ماہواری) کے بعد 3. نفاس (بچے کی پیدائش کے بعد خون آنا) کے بعد 4. اسلام قبول کرنے کے بعد (بعض علماء کے نزدیک مستحب ہے) 🔹 غسل کے فرض تین حصے ہیں : 1. کلی کرنا یعنی منہ کے تمام اندرونی حصے میں پانی پہنچانا۔ 2. ناک میں پانی ڈالنا ناک کے نرم حصے تک پانی پہنچانا۔ 3. پورے جسم پر پانی بہانا کوئی بھی جگہ خشک نہ رہے، بال، جلد، ناخن، ہر حصہ بھیگنا ضروری ہے۔ 📌 اگر ان میں سے کوئی ایک فرض چھوڑ دیا جائے تو غسل مکمل نہیں ہوتا۔ --- 🔹 غسل کا مسنون طریقہ (سنت طریقہ) رسول اللہ ﷺ نے غسل کا جو طریقہ ہمیں سکھایا وہ نہایت جامع اور پاکیزہ ہے: 1. نیت کرنا دل میں نیت ...