غسل کا طریقہ قرآن و سنت کی روشنی میں
غسل کا طریقہ قرآن و سنت کی روشنی میں
اسلام میں پاکیزگی کی بہت اہمیت
ہے۔ جیسے وضو نماز کے لیے شرط ہے، ویسے ہی کچھ حالات میں مکمل غسل فرض
غسل صرف جسمانی صفائی ہی نہیں بلکہ روحانی پاکیزگی
کا بھی ذریعہ ہے۔
---
قرآن مجید میں غسل کا ذکر
> "وَإِن كُنتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُوا"
(سورۃ المائدہ: 6)
ترجمہ: اور اگر تم جنابت کی حالت میں ہو تو خوب اچھی طرح پاک ہو جاؤ۔
--
-
غسل فرض کب ہوتا ہے؟1. احتلام (نیند میں منی کا خارج ہونا)
2. جماع (ازدواجی تعلق)
3. حیض (عورتوں کے لیے ماہواری کے بعد)
4. نفاس (بچے کی پیدائش کے بعد خون آنا ختم ہونے پر)
---
نبی کریم ﷺ کے طریقے سے غسل کا مکمل طریقہ
1. نیت کرنا (دل میں کہ میں غسلِ جنابت یا فرض غسل کر رہا ہوں)
2. بسم اللہ پڑھنا
3. ہاتھ دھونا تین مرتبہ
4. شرمگاہ دھونا اور نجاست صاف کرنا
5. وضو کرنا (بالکل ویسا ہی جیسے نماز کے لیے)
6. پانی ڈالنا:
پہلے سر پر تین بار پانی ڈالنا
پھر جسم کے دائیں جانب پانی ڈالنا
پھر بائیں جانب پانی ڈالنا
7. پورے جسم کو دھونا، کوئی جگہ خشک نہ رہے، خاص طور پر بغل، ناک کے اندر، انگلیوں کے درمیان، اور جسم
کے جوڑ۔
ghusal ka tarika,ghusal ka tariqa,ghusal ka sunnat tarika,gusal ka tarika,gusal karne ka tarika,ghusal karne ka tarika,ghusal ka tareeqa,gusal ka tarika for women,ghusal ka tarika for men,ghusl ka tarika,gusal karne ka sahi tarika,ghusl karne ka tariqa,janabat ghusal ka tarika,aurat ka ghusal ka tarika,ghusal ka mukammal tariqa,ghusal,ghusal ka tarika for women in urdu,ghusal ka tarika for women,ghusal karne ka sunnat tarika,ghusal ka trika
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں